13 نومبر، 2015

وزیرِ تعلیم پنجاب کا سکولوں اور کالجوں میں برقی کتب خانے قائم کرنے کا عزم

وزیرِ تعلیم پنجاب کا سکولوں اور کالجوں میں برقی کتب خانے قائم کرنے کا عزم - تعلیمیات
لاہور: (پریس ریلیز) پنجاب کے وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت 6 ہزار اسکولوں اور کالجوں میں پہلے سے قائم قائم کمپیوٹر لیبز میں ڈیجیٹل لائبریریاں قائم کرے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ معلومات کی دنیا تک رسائی حاصل کر سکیں۔ وہ بدھ کے روز پنجاب یونیورسٹی میں پنجاب یونیورسٹی انفارمیشن مینیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام "معلومات کا انتظام اور لائبریریاں" پر 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے. پنجاب یونیورسٹی کے رئیسِ جامعہ پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران، امریکہ ڈاکٹر ساندہ الڈرز، معلومات کے انتظام کی سربراہِ شعبہ پروفیسر ڈاکٹر کنول امین، جامعہ کے اساتذہ، منتظمینِ کتب خانہ اور طالب علموں کی ایک بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھے.
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا مشہود نے کہا کہ حکومتِ پنجاب نے ای لرن پنجاب (E-Learn Punjab) اسی بنا پر شروع کیا تھا کہ یہ دور علم پر مبنی معیشت کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم بحیثیتِ قوم بدقسمتی سے کتب خانوں پر توجہ نہیں دے سکے۔ انھوں نے بتایا کہ حکومت کتب خانوں کا جال پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور پنجاب میں کوئی ایسا علاقہ نہیں رہے گا جہاں کوئی کتب خانہ موجود نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ابتدائی، اعلیٰ، تکنیکی اور پیشہ ورانہ ہر سطح کی تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔
وزیرِ تعلیم پنجاب کا سکولوں اور کالجوں میں برقی کتب خانے قائم کرنے کا عزم - تعلیمیات
انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر مجاہد کامران کی قیادت میں جامعۂِ پنجاب میں کئی گنا بہتری آئی ہے اور ان کے اقدامات کے باعث جامعۂِ پنجاب آگے بڑھتے ہوئے دنیا میں بہترین مقام حاصل کر لے گی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک غیر معمولی امر ہے کہ جامعۂِ پنجاب ایشیا کی پہلی اور دنیا بھر میں تیسری یونیورسٹی تھی جس نے آج سے سو سال قبل لائبریری سائنس کی باقاعدہ تعلیم کا آغاز کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران، رئیسِ جامعۂِ پنجاب، نے کہا کہ انٹرنیٹ کی ایجاد نے معلومات تک لوگوں کی رسائی کو سہل کر دیا ہے اور اس باعث تنظیمِ کتب خانہ و معلومات کی سائنس کو اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔ "ایک مربوط دنیا میں کتب خانوں اور معلومات کی خدمات" کے عنوان سے اپنی اہم تقریر میں ڈاکٹر ساندرہ ایلڈرز نے کہا کہ معلومات کے حوالے بدل گئے ہیں جس کی وجہ سے نئے مسائل ابھر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ معلومات کے حصول میں کارفرما رویوں میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ معلومات، ابلاغ، ٹیکنالوجی، معلومات محفوظ کرنے اور اطلاق میں غیر معمولی ترقی دیکھنے میں آئی ہے اور یہ امر معلومات کی تنظیم کے میدان میں ایک چیلنج کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کتب خانوں کو ایک مقامی تناظر سے ایک مربوط تر تناظر میں منتقل ہونے کی ضروت ہے۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری کتب خانوں کو بھی فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کنول امین نے کہا کہ ایشیا، مشرقِ وسطیٰ، یورپ اور امریکہ سے پانچ سو سے زائد شرکا کانفرنس میں شریک ہو رہے ہیں۔ یہ کانفرنس جمعے کے روز تک جاری رہے گی اور دفاعی پیداوار کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی ہوں گے۔

اب تک کسی نے اس مراسلے پر تبصرہ نہیں کیا...
سب سے پہلے آپ ہی رائے دیجیے!

کیا خیال ہے؟